ایک کلو آٹا لو

دوستو آج ہم آپ کو ایک ایسا سبق آموز اور سچہ واقعہ سناتے ہے، جو حال ہی میں کرونا وائرس کے دوران ہوا ہے۔ ایک شخص نے اپنی کار میں 50 عدد ایک کلو آٹا کے شاپر تیار کر کے وہاں آکر بریک لگائی، جہاں ضرورت مند افراد راشن تقسیم کرنے والوں کی تلاش میں کھڑے تھے۔

آواز دی کہ راشن لے لو، ساتھ ہی ایک ہجوم پلٹا گاڑی کی جانب، اس شخص نے کہا میرے پاس صرف ایک کلو آٹا کے شاپر ہیں۔ ایک شخص کو ایک شاپر دے سکتا ہوں، یہ سن کر لوگ پیچھے ہٹ گئے، کہ اس ایک کلو سے کیا ہوگا، چند لوگ رکے اور بولے صاحب گھر میں فاقے ہیں۔ ایک کلو آٹا بھی بہت ہے ہمیں یہی دے دیں، اس شخص نے ان چند لوگوں کو وہ شاپر تقسیم کر دیئے۔ ایک بیوہ تھک کر وہ شاپر لیے گھر آئی کے بچوں کو روٹی ہی بنا دوں، آٹے کا شاپر برتن میں خالی کیا، اب آٹا گوندنے کیلئے اس عورت نے ہاتھ آٹے میں ڈالا دوسرے ہاتھ میں پانی لیا کہ اچانک پانی کا برتن ہاتھ سے گر گیا۔ اور خوشی سے اس عورت کے آنسو نکلنے لگے، کیا دیکھتی ہے آٹے میں سے پانچ ہزار کے پانچ نوٹ نکلے۔ اس بیوہ عورت نے دوپٹے کا پلو دراز کیا رب کے حضور دعاؤں کا انبار اس نیک شخص کے حق میں بھیج دیا، وہ ایک کلو کا شاپر اصل میں مستحق لوگوں کو ڈھونڈنے کا طریقہ تھا۔ خدا ایسے لوگوں کی توفیقیات میں اضافہ عطاء فرمائے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آج کی تحریر آپ کو ضرور پسند آئی ہوگی مزید اچھی تحریروں کے لئے ہمارے پیج کو فالو اور لائک کریں اور اپنی قیمتی رائے کے بارے میں ضرور ہمیں آگاہ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *